(خصوصی رپورٹ) سال 2021ء سوات کے لیے امن اور ترقی کا سال ثابت ہوا۔ 2006ء کے بعد ان پندرہ سالوں میں 2021ء وہ واحد سال رہا جس میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ سال 2021ء سال 2006ء کے بعد پہلا پُرامن سال ثابت ہوا۔
اس سلسلے میں ایڈیشنل ایس پی سوات شاہ حسن خان کے مطابق گذشتہ سال اہلِ سوات کے لیے پُرامن رہا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے تہیہ کر رکھا ہے کہ سوات کو مستقبل میں بھی اس طرح پُرامن رکھا جائے گا، جس میں سب سے بڑی وجہ پولیس اور عوام کے دوستانہ تعلقات ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی علاقہ جرائم سے پاک نہیں ہوتا۔ سوات میں بھی جرائم ہوتے ہیں لیکن ان کی تعداد میں بہ تدریج کمی آرہی ہے۔
سیاحت کے حوالے سے بھی سال 2021ء سوات کے لیے بہترین رہا۔ سوات موٹر وے کے بعد اہم سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے سال کے بارہ مہینے سوات میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ امسال موسمِ گرما کے مقابلے میں موسمِ سرما میں زیادہ سیاح سوات آئے۔ ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان اس حوالے سے کہتے ہیں کہ 83 کلومیٹر سوات موٹر وے فیز ٹو چکدرہ سے مدین تک زمینوں کے سیکشن فور کا کام جاری ہے۔ رواں سال ماہِ جنوری میں وزیر اعلا محمود خان اس کا افتتاح کریں گے۔ اس کے علاوہ بھی سوات میں سیاحت کے فروغ کے لیے بڑے منصوبے شامل ہیں جن میں تحصیلِ بحرین کے علاقہ مانکیال میں ایک نیا سیاحتی علاقہ متعارف کرانا ہے جس کے لیے ساڑھے سات سو کنال زمین حاصل کی گئی ہے۔ یہ پاکستان میں ایک الگ طرز کا سیاحتی علاقہ ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق تحصیلِ بریکوٹ میں سات سو کنال اراضی پر انڈسٹریل زون قائم کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی لحاظ سے بھی سوات میں اس سال ایک نیا دور شروع ہوا۔ اس سال سوات یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی، ویمن یونیورسٹی، انجینئرنگ یونیورسٹی اور ویٹرنری یونیورسٹیوں پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان کے بقول چند سال بعد سوات کی پہچان صرف سیاحت کے حوالے سے نہیں ہوگی بلکہ ہائیر ایجوکیشن کے حوالے سے بھی سوات کی اپنی ایک الگ پہچان ہوگی۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار صوبے کے وزیرِ اعلا کا تعلق سوات سے ہے۔ سوات کے لوگوں کا دہشت گردی اور سیلاب میں بہت نقصان ہوا ہے۔ اس لیے وزیرِ اعلا کو چاہیے کہ وہ اس آفت زدہ ضلع کو زیادہ سے زیادہ توجہ دیں، تاکہ یہاں کے عوام اور کار و بار ایک بار پھر اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے۔