(خصوصی رپورٹ) سوات میں کورونا کے کیس بڑھنے کے ساتھ ہی آکسیجن سلنڈر بھی قوتِ خرید سے نکل گیا۔ گذشتہ سال 200 روپے میں فروخت ہونے والا مذکورہ سلنڈر امسال 1100 روپے میں فروخت ہونے لگا۔ جس کی وجہ سے غریب عوام کے اوسان خطاہوگئے ہیں۔ اس حوالہ سے انتظامیہ نے بھی معنی خیز خاموشی اختیار کرلی ہے۔
سوات میں کورونا وبا کے بڑھتے ہی آکسیجن کے سلنڈر کا استعمال بھی بڑھنے لگا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں بھی خود ساختہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ اب جب کہ کورونا وائرس نے وبائی صورت اختیارکرلی ہے اور آکسیجن کا استعمال بڑھ گیا ہے، تو 200روپے والے سلنڈرمیں پہلے 100 روپے کا اضافہ کرکے اسے 300 روپے میں بیچا جانے لگا۔ اس طرح جب دوسری لہر نے سراُٹھایا ،تو اس کی قیمت میں 400 روپے تک اضافہ کیا گیا اور ایک سلنڈر 700روپے میں فروخت کیا جانے لگا۔ اب جب تیسری لہر شروع ہوگئی اور لوگوں کی مجبوری بڑھ گئی ہے، تو سلنڈر کی قیمت میں ٹھیک 400 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے نئی قیمت1100روپے ہوگئی ہے۔یہ قیمت غریب عوام کے بس سے باہر ہے۔ لیکن مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق لوگ اپنے گھروں میں پڑے مریضوں کے لئے مہنگے داموں آکسیجن سلنڈر خریدنے پر مجبور ہیں۔