(خصوصی رپورٹ) سابق صوبائی وزیر، ماہرِ تعلیم اور جماعتِ اسلامی کے رہنما حسین احمد کانجو 71 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ ذیا بیطس سے بھی متاثر تھے۔
گذشتہ روز ان کو علاج کے لیے سیدو تدریسی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا۔ بعد میں خبر آئی کہ ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے۔ بعد میں وہ ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کی نمازِ جنازہ کانجو میں ادا کی گئی جس کے بعد آبائی قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔
نرم مزاج رکھنے والے حسین احمد کانجو تنظیمِ اساتذہ پاکستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور آل سوات ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ حرا سکول و کالج سسٹم کے صوبائی ڈائریکٹر تھے۔ 2002ء کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے جس کے بعد ان کو سائنس و ٹیکنالوجی کا وزیر بنایا گیا تھا۔ سینٹ کے انتخابات کے بعد ایم ایم اے نے اپنے کچھ وزرا کو کابینہ سے فارغ کیا، جس کے بعد8وزارتوں کا قلم دان حسین احمد کانجو کو سونپا گیا تھا۔
2002ء کے انتخابات کے بعد بھی انہوں نے اپنے حلقہ سے انتخاب لڑا اور ناکامی کے باوجود دوسرے نمبر پر رہے۔ انہوں نے اپنے ووٹ بنک کو قائم رکھا۔