سوات میں تبدیلی سرکار نے میرٹ اور انصاف کی دھجیاں اُڑادیں۔ سوات بورڈ کے عبوری چیئرمین کی تعیناتی میں گریڈ 19 کے سینئر آفیسر کو نظر انداز کرکے گریڈ 17 کے آفیسر کو عبوری چیئرمین گریڈ 20 کی پوسٹ پر تعینات کردیا گیا۔ اس سے قبل بھی مذکورہ آفیسر گریڈ 18 کی پوسٹ پرسوات بورڈ میں بحیثیت کنٹرولر تعینات ہے۔ دوسری طرف سوات بورڈ میں تعینات سیکرٹری بورڈ گریڈ 19 کے سینئر آفیسرحضرت رحمان نے صوبائی حکومت کے ا س اقدام کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تبدیلی سرکار نے میرٹ اور انصاف کے دعوؤں کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے گریڈ 17 کے جونیئر آفیسر عمر حسین کو قواعد وضوابط کے برعکس گریڈ 20 کی پوسٹ پر عبوری چیئرمین بورڈ تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔ عمر حسین اس وقت سوات بورڈ میں بطورِ کنٹرولر سوات بورڈ فرائض انجام دے رہے ہیں۔
بورڈ کے قواعد و ضوابط کے مطابق سوات بورڈ میں بطورِ عبوری چیئرمین تعیناتی، بورڈ میں سینارٹی کی بنیاد پر ہونا ضروری ہے۔ اس وقت سوات بورڈ میں سینئر ترین آفیسر سوات بورڈ کے سیکرٹری حضرت رحمان ہیں، جن کا گریڈ 19 ہے۔ محکمۂ تعلیم اور صوبائی حکومت نے گریڈ 19 کے آفیسرحضرت رحمان کو یکسر نظر انداز کردیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسی آفیسر عمر حسین (گریڈ 17) کو مبینہ سیاسی بنیاد پر اسسٹنٹ سیکرٹری بورڈ سے عبوری کنٹرولر بورڈ (جس کے لیے مطلوبہ گریڈ 18 ہونا چاہیے) پر بھی تعینات کیا گیا تھا، جو تاحال اُن کے پاس ہے۔ ذرائع کے مطابق عبوری کنڑولر بورڈ کے تعیناتی کا دورانیہ محض چھے مہینوں کے لیے ہوتا  ہے۔ اس دوران میں مستقل بنیاد پر اس پوسٹ کے لیے کسی اہل آفیسر کی تعیناتی ضروری ہوتی ہے۔
سیکرٹری بورڈ حضرت رحمان نے عمر حسین کی تعیناتی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ میں اپیل دائر کرکے عمر حسین کی تعیناتی کو چیلنج کیا ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔