شوق ایک ایسا جذبہ ہے جو انسان کے اندر جب پیدا ہو جائے، تو راہ کی کوئی دشواری، دشواری نہیں لگتی۔ شوق انسان سے ہر کٹھن سے کٹھن راستہ طے کرا کے منزلوں تک لے جاتا ہے اور یہ تو ازل سے ہی طے ہے کہ راہیں جس قدر دشوار ہوں گی منزلوں کی خوبصورتی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔ جس طرح ہر تاریک رات کے بعد طلوع ہونے والا سورج زیادہ روشن ہوتا ہے، اسی طرح شوق کی راہ میں آنے والی دشواریوں کے بعد ملنے والی منزل بھی اتنی ہی حسین ہوتی ہے۔
محترم قارئین! شوق، دل میں جنم لینے والا وہ آزاد پنچھی ہے جس کی اُڑان اس کی بساط سے کہیں بڑھ کرہوتی ہے۔ یہ شوق ہی ہے جو حضرت موسیٰ کلیم اللہ کو کلام الٰہی کے لیے کوہِ طور پر لے جاتا ہے اور حضرت یوسف علیہ السلام جیسے حسین پیغمبر رضائے الٰہی کے شوق میں زلیخا جیسی حسین و جمیل عورت کی دعوتِ گناہ رد فرما دیتے ہیں اور حضرت نوح علیہ السلام اطاعت الٰہی کے شوق میں اپنے بیٹے کو اپنی آنکھوں کے سامنے طوفانوں کے حوالے فرما دیتے ہیں، تو کہیں اپنے پروردگار کے حکم کی بجا آوری کے شوق میں حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ اور حضرت اسماعیل ذبیح اللہ کہلاتے ہیں۔ یہاں تک کہ رحمت اللعالمین معراج کی شب خالقِ کائنات سے رو برو ہونے کی لگن لیے سدرہ المنتحی سے بھی آگے تشریف لے جاتے ہیں۔
یہی رضائے الٰہی کا شوق حضرتِ بلال حبشی کو تپتے صحراؤ ں میں لٹاتا ہے، تو کہیں کربلا کے میدان میں نواسۂ رسول حضرت امام حسین سے سجدے میں سر کٹاتا ہے۔
محترم قارئین! شوق کی راہیں اسی کے لیے روشن ہیں جو اپنے شوق کو مقدم رکھتے ہیں مفادات کو مقدم رکھنے والوں کے لیے تو بقول شاعر
’’سائے بھی راہ کی دیوار ہوا کرتے ہیں‘‘
مفادات کو مقدم رکھنے والے کبھی شوق کو نہیں سمجھ سکتے۔ کیوں کہ شوق کا تعلق دل سے ہے اور مفادات کا واسطہ دماغ سے۔ دل قربانیاں پیش کرتا ہے اور عقل حاصل کی تلاش میں سرگرداں رہتی ہے۔ اپنے شوق کو مقدم رکھتے ہوئے ماؤنٹ ایورسٹ فتح کرنے والی پہلی پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ اپنے شوق کی راہ میں آنے والی ہر دشواری کا سامنا کرتے ہوئے پیچیدہ راستوں سے گزر کر ہی پہاڑ کی چوٹی تک پہنچتی ہیں۔ جنوبی ایشیا کی 100 میٹر کی دوڑ میں اوّل آنے والی نسیمہ حمید ہوں یا پہلی پاکستانی لڑاکا طیّارہ اڑانے والی عائشہ فاروق سب ہی زندگی کی سختیوں سے گزر کر ہی شوق کی منزلوں کے خواب کی تعبیر پاتی ہیں۔
شوق کے راستے ہمیشہ ہی دشوار گزار رہے ہیں اور شوق کی راہ میں چلنے والی ہوائیں تک مخالف سمت میں چلتی ہیں، مگر اپنے شوق کو مقدم رکھنے والوں کو کامیابیوں کی نوید بھی یہی بادِ مخالف ہی سناتی ہے۔

…………………………………………..

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com پر ای میل کر دیجیے ۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔