مجھ پر اگر کوئی فتوا نہ لگائے، تو مَیں وثوق کے ساتھ نہ صرف کہہ سکتا ہوں بلکہ ثابت بھی کرسکتا ہوں کہ خدا الگ الگ روپ میں ہمارے آس پاس پھرتا رہتا ہے۔ ہمارے دُکھ درد میں شریک ہوتا ہے، اور ہماری تکالیف دور کرنے کی خاطر راستہ بھی سجھاتا ہے۔
سرِ دست ایک کہانی ملاحظہ ہو۔
وہ تقریباً پینتالیس سالہ جوان ہے۔ اس کے دو پھول جیسے بچے ہیں (ایک بیٹا اور ایک بیٹی)، جن کی عمریں بمشکل پانچ اور دو سال بالترتیب ہوں گی۔ سفید پوش ہے۔ کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر وہ موت کو ترجیح دیتا ہے۔ ایک فیکٹری میں چوکیدار ہے، اور یہی کوئی آٹھ دس ہزار ماہانہ کماتا ہے۔ اس کی شریکِ حیات ایک عالمہ ہیں۔ کرایہ پر جو گھر اُٹھایا ہے، اس میں اپنے خاوند کا بوجھ ہلکا کرنے کی غرض سے ایک چھوٹا سا مدرسہ چلاتی ہیں۔ اور ان سے درس لینے والے بچوں کے والدین انہیں کچھ رقم تھماتے ہیں، جو یہی کوئی آٹھ دس ہزار مہینا ہوگی۔
مذکورہ خوددار جوان کو پچھلے دو تین سالوں سے سینے میں درد اُٹھتا ہوا محسوس ہوتا تھا۔ وقتی طور پر ’’سیلف میڈیکیشن‘‘ یا گھر کے قریب کسی میڈیکل پرٹیکشنرسے درد یا پھر طاقت کی سوئی لگا کر آس لگا بیٹھتا کہ درد دوبارہ نہیں اُٹھے گا۔ مگر جب درد شدت اختیار کرگیا اور سینے میں سوئیاں چبھتی محسوس ہوئیں، تو اُسے تشویش ہوئی اور وہ دل کے ایک معالج کے پاس مجبوراً رجوع کر بیٹھا۔ وہاں اُس پر یہ بات گویا آسمانی بجلی کی طرح گری کہ اُس کے دل کے وال بند ہیں اور اگر بروقت آپریشن کے عمل سے اُسے نہیں گذارا گیا، تو دل تا دیر اس کا ساتھ نہیں دے سکے گا۔ اسے بتایا گیا کہ آپریشن کے لیے تین لاکھ سے اوپر کی رقم درکار ہوگی۔ کسی ہارے ہوئے کھلاڑی کی طرح وہ خوددار انسان اپنی ’’ہسٹری فائل‘‘ بغل میں دابے بوجھل قدموں کے ساتھ واپس ہوا، اور مونس و غم خوار شریکِ حیات کو شریکِ غم کرلیاا ور ……!
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
مجھے اپنی والدہ صاحبہ نے یہ پوری کہانی سنائی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر تم اپنے حلقۂ احباب میں یہ ذکر چھیڑ دو، تو ہوسکتا ہے کہ اُس کے بچے یتیم ہونے سے بچ جائیں۔ ملا کی دوڑ مسجد تک۔ مَیں نے حسبِ معمول دوسرے ہی لمحے اپنے پہاڑوں کے دوست، بہترین ٹریکر اور سوات کے منجھے ہوئے ہارٹ سپیشلسٹ (اُن کے اصرار پر اُن کا نام رقم کرنے سے قاصر ہوں) کا نمبر ملایا، اور انہیں شریکِ غم کرلیا۔ انہوں نے تاکید کی کہ وقت ضائع کیے بغیر مریض کو ان کے پاس بھیج دیا جائے۔ ہم وقتِ مقررہ پر ان کے پرائیویٹ کلینک حاضر ہوئے۔ انہوں نے مریض کی پوری ہسٹری چیک کی اور کہا کہ واقعی آپریشن لازمی ہے۔
مَیں نے ڈاکٹر صاحب کو کہا کہ فیاض ظفر صاحب کے ساتھ میری میٹنگ ہوئی ہے۔ ہم اس خوددار انسان کا نام تک نہیں لیں گے اور اس کے لیے چندہ کریں گے۔ ڈاکٹر صاحب متبسم ہوئے اور کہا کہ کچھ نیکیاں ہمیں بھی کمانے دیں۔ یہ کام ہمیں ہی کرنے دیں۔
قارئینِ کرام! مذکورہ خوددار مریض کے آپریشن کا سارا خرچہ ڈاکٹر صاحب اور اس کے دوستوں نے اٹھا لیا۔ یوں مجھے اور میرے محترم فیاض ظفر صاحب کو لوگوں کے سامنے سرے سے ہاتھ جوڑنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس کہانی کو بیان کرنے کا مقصد کیا ہے؟ تو بتائے دیتا ہوں کہ نہ تو تمام ڈاکٹرز قصائی ہیں، اور نہ تمام، ذکر شدہ ڈاکٹر صاحب اور ان کے دیگر دوستوں کی طرح فرشتہ صفت۔ اچھے اور برے زندگی کے ہر میدان میں ہیں۔ معرکۂ خیر و شر تو روزِ اول سے جاری ہے اور جب تک دنیا قائم ہے، جاری رہے گا۔ اس ایک ٹیسٹ کیس کے بعد مجھے پتا چلا کہ ’’کارڈیالوجی وارڈ سیدو شریف ہسپتال سوات‘‘ میں خدا کی ذات کو کئی مختلف روپوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔ میری ذاتی تحقیق کے بعد مجھے پتا چلا کہ اب تک دو سالوں میں ’’کارڈیالوجی وارڈ سیدو شریف ہسپتال سوات‘‘ میں ایسے درجنوں بے یار و مددگار مریضوں پر 90 لاکھ تک کی رقم خرچ کی جاچکی ہے، جن کا پروردگار کے علاوہ کوئی آسرا نہیں ہوتا۔

کارڈیالوجی وارڈ سیدو شریف ہسپتال سوات کا بیرونی منظر۔ (فوٹو: ڈاکٹر عبدالہادی)

یہ مریض نہ صرف ضلع سوات سے تعلق رکھتے ہیں بلکہ ان میں شانگلہ، بونیر، دیر اور کوہستان سے بھی شامل ہیں۔ میرے اصرار پر مجھے کارڈیالوجی وارڈ کے ڈاکٹر صاحبان نے وہ فائلز بھی دکھائیں، جس میں ان کا اپنا حصہ، اپنے مخیر دوستوں کے چندے، صدقات وخیرات کی مد میں اکھٹی کی گئی رقم سے اب تک ہونے والے آپریشن اور علاج معالجہ کا مکمل ریکارڈ موجود تھا۔ ان مریضوں کے آئی ڈی کارڈز، زکوٰۃ کے اہل ہونے کی سرٹیفکیٹ،ان کی چھان بین، الغرض سب کچھ ان کے ساتھ ریکارڈ پر موجود ہے۔
قارئینِ کرام! جاتے جاتے گذارش ہے کہ اپنی زکوٰۃ اور صدقات و خیرات میں ذکر شدہ بے بس و لاچار مریض کی طرح دیگر سفید پوش مریضوں کا بھی بھرم رکھیے۔ صدقات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹ کی تفصیل یوں ہے:
AC # 0010046817440018
Allied Bank Limited, Saidu Sharif Swat.
Branc code: 0362
جب کہ زکوٰۃ جمع کرانے کے لیے:
AC # 56285000806282
Bank Alflah Islamic, Makanbagh Mingora Swat.
Branc Code: 5628
…………………………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔